Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

سیب سے قریب.... معالج سے دور (عرفان علی‘ لاہور)

ماہنامہ عبقری - مارچ 2012

آپ ایک چھوٹا سیب بھی کھالیں تو آپ کی صحت پر مثبت اثر پڑے گا۔ برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی حالیہ تحقیق سے انگریزی کے اس مقولے کو مزید تقویت ملتی ہے کہ روز ایک سیب کھائیں اور معالج کے مطب کے چکر لگانے سے بچے رہیں۔

آئیے یہ دیکھتے ہیں کہ سیب میں ایسی کیا بات ہے جو یہ اس قدر مفید صحت ہے۔

سیب کے چھلکے میں پیکٹین نامی قابل حل ریشہ بہت زیادہ ہوتا ہے جس سے کولیسٹرول کم ہوتا ہے۔ درمیانے سائز کا ایک سیب کھانے سے ہمارے جسم کے ریشے کی ضرورت پندرہ فیصد پوری ہوجاتی ہے۔ پیکٹین سے خون میں شکر کی سطح برقرار رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ معدے میں پہنچ کر جب سیب کا چھلکا نمی جذب کرتا ہے تو یہ لیس دارجیلی کی طرح ہوجاتا ہے اور اس طرح یہ اس رفتار میں کمی کردیتا ہے جس رفتار سے نظام ہضم سیب کی قدرتی شکر جذب کرتا ہے۔ قدرتی شکر جذب کرنے کی رفتار اتنی سست رہتی ہے کہ خون میں شکر کی سطح اپنی جگہ قائم رہتی ہے اور بڑھ نہیں پاتی۔

سیب میں پائے جانے والے نباتی مقویات غذا ہضم کرنے میں ممد ہوتے ہیں۔ نیز پھل کو بالائے بنفشی (الٹراوائلٹ) شعاعوں‘ کیڑوں اور جراثیم سے محفوظ رکھتے ہیں کیونکہ ان کی وجہ سے سیب کا چھلکا محفوظ ہوجاتا ہے۔

سیب میں چوراسی فیصد تک تو پانی ہوتا ہے لیکن اس میں مختلف النوع اور اہم مقویات بھی ہوتے ہیں مثال کے طور پر اس میں حیاتین ج (وٹامن سی) خوب ہوتا ہے۔ یہ حیاتین ایک ایسی پروٹین پیدا کرنے کے سلسلے میں بہت اہم ہے جو جلد‘ ہڈیوں‘ دانتوں اور کری ہڈیوں میں کولاجن بناتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ دوسری غذا سے فولاد جذب کرنے میںبھی مدد دیتا ہے۔ سیب میں خفیف سا حیاتین ھ (وٹامن ای) ہوتا ہے جو جلد کو مضراثرات سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

سیب میں بورون نامی معدنی نمک کی بھی خفیف مقدار ہوتی ہے جو جسم میں توانائی کی سطح بلند رکھنے میں مدد دیتی ہے۔ بورون بظاہر کیلشیم کو بھی ضائع ہونے سے بچاتی ہے جس کے باعث بوسیدگی استخواں (آسٹیوپوروسس) کا امکان کم ہوجاتا ہے۔ سیب میں پایا جانے والا پوٹاشیم جسم کے تمام خلیوں‘ اعصاب اور عضلات کی صحیح کارکردگی کے لیے اہم ہے۔ یہ نمک سوڈیم کے ساتھ مل کر جسم کے نمکیات کا توازن صحیح رکھنے میں مدد دیتا ہے جس کی وجہ سے فشار خون اور حرکت قلب درست رہتی ہے۔

نہ صرف سیب بلکہ ہر پھل کھانے کے بعد خوب کلی کرکے منہ صاف کرلینا چاہیے کیونکہ ان میں پائے جانے والے بعض اجزا دانتوں کیلئے مضر ہوسکتے ہیں۔ عموماً لعاب دہن سے ان مضراثرات کا توڑ ہوجاتا ہے۔

سیب کے نباتی سرخ رنگ فلیوونائڈز مقویات کے حصول کا اچھا ذریعہ ہیں۔ یہ خون کے مانع تکسید عمل کو بڑھا کر ان کیمیائی مادوں کا توڑ کرتے ہیں جو سرطان زا ہوتے ہیں اور مرض قلب کا بھی سبب بنتے ہیں۔

سیب کھانے سے تمباکونوشی کرنے والوں کو خصوصی طور پر فائدہ پہنچتا ہے۔ تمباکونوشی سے مثانے کو جو نقصان پہنچتا ہے اور جو سرطان زا اثرات مرتب ہوتے ہیں کوئرسٹین نامی فلیوونائڈ سے ان سے کسی حد تک محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے کوئرسٹین سے مضرصحت کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) بھی کم ہوتا ہے جس کی وجہ سے مرض قلب کے امکان میں کمی ہوجاتی ہے۔ کوئرسٹین جلد کیلئے بھی مفید ہے۔

سیب کے بیج تلخ ہوتے ہیں لیکن ان میں سے کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ ان میں بہت تھوڑا سا ریشہ ضرور ہوتا ہے‘ لیکن کوئی خاص فائدہ مند چیز نہیں ہوتی۔

کیمبرج یونیورسٹی کے تحقیق کاروں نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر پھل اور سبزیوں کے استعمال میں تھوڑا بہت اضافہ بھی کردیا جائے تو صحت کو بہت فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ پھل اور سبزیاں زیادہ کھانے سے سرطان سے محفوظ رہنے میں یقینی مدد ملتی ہے۔

اندازہ یہ ہے کہ لوگ جتنے پھل اور سبزی کھاتے ہیں اس میں اگر روزانہ پچاس گرام تک کا اضافہ کردیں تو ان لوگوں میں مجموعی طور پر مختلف امراض سے واقع ہونے والی اموات کی شرح میں پندرہ فیصد کے قریب کمی ہوسکتی ہے۔

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 782 reviews.